سرسی ، 23 / ستمبر (ایس او نیوز) زرعی زمین سے متعلقہ تنازعے پر عدالت کی طرف سے حکم امتناعی (انجنکش آرڈر) رہنے کے باوجود فریق ثانی کے ساتھ مل کر بعض ریوینیو افسران کی طرف کھیت کے اطراف لگی ہوئی باڑھ ہٹائے جانے پر جے ایم ایف سی عدالت نے توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا ہے ۔
توہین عدالت کا نوٹس جن کے نام جاری ہوا ہے ان میں نائب تحصیلدار چیدانندا گونسگی، بنواسی ریوینیو انسپکٹر منجولا نائک، لینڈ سرویئر کمار این، بادنگوڑ گرام پنچایت ایڈمنسٹریٹر اپوروا پی اور اس کے معاونین منجو ناتھ اور سرفراز خان شامل ہیں ۔
بتایا جاتا ہے کہ سرسی تعلقہ کے کوپے گڈا گرام کے رہنے والے راج شیکھر اور دیگر افراد نے اسی گاوں کے رہنے والے بسوا راج مڈیکوپا اور اس کے بھائیوں کی طرف سے کی جا رہی ہراسانی کے خلاف عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا ۔ جس کے بعد عدالت نے حکم امتناعی جاری کیا تھا ۔
کہا جاتا ہے کہ انجنکشن آرڈر رہنے کے باوجود بسوا راج اور اس کے بھائیوں نے اپنا اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے ریوینیو افسران کو اپنے ساتھ ملا لیا اور راج شیکھر کے کھیت سے نیا راستہ بنوانے کے لئے وہاں پر بنی حفاظتی باڑھ کو غیر قانونی طور پر ہٹانے کی کارروائی شروع کی تھی ۔ اس کے خلاف راج شیکھر نے اپنے وکیل کی معرفت سے پھر ایک بار عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا تو عدالت نے ریوینیو افسران کے خلاف توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں عدالت میں حاضر ہونے کا حکم سنایا ۔